کیا خواب لکھا ہے کسی نے
بخش دیتا ہے آن کو جن کی قسمت خراب ہوتی ہے
وہ بر گز نہیں بحشے جاتے ہیں جن کی نیت خراب ہوتی ہے
نہ میرا ایک ہوگا نہ تیرا لاکھ ہوگا
نہ تعریف تیری ہوگی نہ مزاق میرا ہوگا
عرور نہ کر شاے شریر کا
میرا بھی حاق ہوگا تیرا بھی حاق ہوگا
زندگی بھر برانڈڈ برانڈڈ کرنے والوں
یاد رکھنا کفن کا کوئی برانڈ نہیں ہوتا
کوئی رو کر دل بھلاتا ہے اور کوئی ہنس درد چھپا تا ہے
کیا کرامت ہے قدرت کا
زندہ انسان پانی میں ڈوب جاتا ہے
اور مردہ تیر کردکھاتا ہے
موت کو دیکھا تو نہیں شاید وہ بہیت خوبصورت ہوگی
کم بحت جوبھی ان سے ملتا ہے
جینا چھوڑ دیتا ہے
عضب کو اکتا دیکھی لوگوں کی زمانے میں
زندوں کو گرانے میں اور مردوں کو اٹھانے میں
زندگی میں نہ جانے کونسی بات آخری ہوگی
نہ جانے کونسی رات آخری ہوگی
ملتے جولتے باتیں کرتے رہو یاروں
ایک دوسرے کونسی ملاقات آخری ہوگی
No comments:
Post a Comment